ویٹرنری ڈاکٹر

ہم انسان جس جاندار کو سدھا نہیں سکتے، ہم جسے پال نہیں سکتے وہ جانور ہوتا ہے اور ہم جسے سدھا اور سکھا سکتے ہیں وہ حیوان ہوتا ہے، ہم لوگ اسی لیے جانوروں کے اسپتال کو شفاء خانہ برائے حیوانات کہتے ہیں، شفاء خانہ برائے جانور نہیں کہتے کیونکہ ہم ان اسپتالوں میں صرف پالتو جانوروں (حیوانات) کو لے جا سکتے ہیں اور وہاں ڈاکٹر بھی صرف گھریلو جانوروں کا علاج کرتے ہیں"
بھیڑیا، چیتا، شیر، ہاتھی، سور اور سانپ جانور ہیں اور گھوڑا، کتا، بندر، بن مانس، بلیاں، بکریاں، گائے اور بھینس حیوان ہیں
زوالوجی کے سٹوڈنٹس کے لیے یہ فیلڈ بہت ہی اہم ہے۔
 پاکستان جیسے ملک میں اس شعبے میں کام کے خاصے مواقع موجود ہیں۔ اس فیلڈ میں گھریلو اور جنگلی حیوانات کے علاج سے واسطہ پڑتا ہے۔ یہ ڈاکٹر نہ صرف پالتو جانوروں کا علاج کرتے ہیں بلکہ ویٹرنری کی حیثیت سے جانوروں کے ماحول کی دیکھ بھال اور حفظ صحت کے معیار کو بھی کنٹرول کرتے ہیں۔
حیوانات میں پھیلنے والے امراض سے بچاو کے لیے نئی تدابیر اور دواوں پر تحقیق کر سکتے ہیں۔
 اس فیلڈ میں داخلے کے لیے ویٹرنری سائنس میں 4سالہ ڈگری کی ضرورت ہوتی ہے ۔
 گاوں دیہات کے علاقوں میں اس کی بہت مانگ ہے۔  پولو کلب، فارم ہاوس، رائیڈنگ سکول، چڑیا گھر، نجی اور سرکاری ہسپتالوں میں ملازمت کے مواقع موجود ہیں۔
اس کی اہم شاخیں یہ ہیں۔
ہوم ویٹرنری ڈاکٹر
فارم ہاوس ڈاکٹر
چڑیا گھر ڈاکٹر
ویٹرنری فزیوتھراپسٹ
اینیمل ورکر