اینیمل ورکر
چین میں کسی باقاعدہ لائسنس کے بغیر بندر پالنا منع ہے لیکن چینی صوبے ہینان کے ایک گاوں( باؤ وان )کے ڈھائی ہزار باسی اس پابندی سے مستثنیٰ ہیں۔ کیونکہ وہ بندروں کو ٹرین کرنے کےکام میں مہارت رکھتے ہیں۔ اس وجہ سے چین میں عنقریب بندروں کا سال شروع ہونے والا ہے۔ یہ لوگ گزشتہ کئی سو برسوں سے بندروں کو سدھانے کا کام کرتے چلے آ رہے ہیں، آنے والے سال میں خوب پیسہ بنانے کی امید کی جا رہی ہے۔
پالتو حیوانات کی بنیادی ضروریات کا خیال رکھنا اس کی بنیادی ڈیوٹی ہوتی ہے۔ یہ حیوانات کی صحت اور غذا کا خاص خیال رکھتے ہیں۔ پالتو جانوروں کو پالنے اور ہنکانے کا ان کو تجربہ ہوتا ہے۔
کچھ اینیمل ورکر حیوانات کے ٹرینر بھی ہوتے ہیں یہ ان کی مختلف انداز میں کرتے ہیں جیسا کہ مالک کے اشاروں اور ہدایات پر عمل کرنا۔ سرکس کی ٹریننگ، گائیڈڈ کتوں اور ریسکیو کتوں پر یہ لوگ کام کرتے ہیں۔
آج جدید دور میں مختلف نجی اور سرکاری اداروں کو ایسے ٹرینر کی ضرورت پڑتی ہے جو ان کے جانوروں کو سدھا سکے۔
کچھ لوگ حیوانات کی میڈیکل فیلڈ میں آجاتے ہیں جانوروں کے عضلات یا جوڑوں میں کوئی مسئلہ ہوتو یہ مساج کے ذریعے ان کو درست کرتے ہیں۔
کچھ لوگ پٹ سیلون کھول کر اپنا کاروبار شروع کر دیتے ہیں یہ حیوانات کے مالکوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ ان کے لیے کیا غذا ہو، ان کے بال، ان کا جسم کیسے خوب صورت دکھائی دے۔
کچھ لوگ اصطبل میں موجود گھوڑوں کی نگہداشت کا کام بھی بڑے ذوق وشوق سے کرتے ہیں۔ جانوروں کو سدھانے کے فن کے لیے ماہر ٹرینر سے پہلے آپ کو ٹریننگ لینی پڑتی ہے۔
اس فیلڈ کے لیے کسی ڈگری کی ضرورت نہیں ہوتی ہاں البتہ ذوالوجی کے سٹوڈنٹس اور دیہی علاقوں میں رہنے والے نوجوانوں کے لیے اس کیرئیر میں ترقی کے بہت زیادہ مواقع ہیں وہ اس کیرئیر میں مختلف قسم کی سروسز دے سکتے ہیں یا اس میں اپنا کاروبار شروع کر سکتے ہیں۔
ترقی یافتہ ممالک میں اس ضمن میں گریجویشن کی ڈگری موجود ہے جس کے بعد اعلی انتظامی عہدے تک پہنچا جا سکتا ہے۔
اس فیلڈ کی شاخیں یہ ہیں۔
اینیمل ٹرینر
اینیمل تھراپسٹ
پٹ گرومر
پٹ شاپ منیجر
سائیس

0 Comments