نوجوان  یہ ڈگری ضرور لیں اس کا سکوپ ہے 

کالم: ایچ - ایم-زکریا


ہارورڈ یونیورسٹی دنیا کی پانچ بہترین یونیورسٹیوں میں شامل ہے ، اِس یونیورسٹی میں 16 ہزار استاد ہیں۔ جن میں سے ڈھائی ہزار فُل پروفیسر ہیں۔ سٹوڈنٹس کی تعداد 36 ہزار ہے.  اس یونیورسٹی کے 160 سائنسدانوں اور پروفیسرز نے نوبل انعام حاصل کیے ہیں۔ ہارورڈ یونیورسٹی یہ دعوٰی کرتی ھے کہ ہم نے دنیا کو آج تک جتنے عظیم دماغ دیے ہیں وہ دنیا نے مجموعی طور پر پروڈیوس نہیں کیے اور یہ دعویٰ غلط نہیں ہے کیونکہ دنیا کے 90 فیصد سائنسدان ، پروفیسرز ، مینجمنٹ گرو اور ارب پتی افراد اپنی زندگی کے کسی نہ کسی حصے میں ہارورڈ یونیورسٹی کے طالب علم رھے ہیں ، اس یونیورسٹی نے ہر دور میں کامیاب لوگوں کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے. ہارورڈ یونیورسٹی کا ایک میگزین ہے ، جس کا نام ہے

Harvard University Business Reviewاور یہ دنیا کے بہترین ریسرچ میگزینز میں شمار ہوتا ھے ، اس میگزین نے پچھلے سال تحقیق کے بعد یہ ڈکلئیر کیا کہ ہماری یونیورسٹی کی ڈگری کی شیلف لائف محض پانچ سال ھے ، یعنی اگر آپ دنیا کی بہترین یونیورسٹی میں سے بھی ڈگری حاصل کرتے ہیں تو وہ محض پانچ سال تک کارآمد ھو گی.

یعنی پانچ سال بعد وہ محض ایک کاغذ کا ٹکڑا رہ جائے گی ، آپ اِس بات سے دوسری یونیورسٹیوں کی ڈگری کی عمر اور ایکسپائری ڈیٹ کا اندازہ خود لگا سکتے ہیں. آپ خود بھی یقیناً ایک ڈگری ہولڈر ہوں گے ، آپ خود بھی چند لمحوں کے لیے ذرا سوچئے اور جواب دیجئے  آپ نے آخری مرتبہ اپنی ڈگری کب دیکھی تھی ، مجھے یقین ھے کہ آپ کو یاد بھی نہیں ہوگا، مجھے یہ بھی یقین ھے کہ آپ کی ڈگری اِس وقت کہاں پڑی ھے آپ کو یہ بھی یاد نہیں ہوگا  ہارورڈ یونیورسٹی کیا کہہ رھی ھے؟ کہ آپ کے پاس اگر ہماری یونیورسٹی کی ڈگری ھے تو آپ پانچ سال بعد اِس ڈگری کی بنیاد پر کوئی جاب حاصل نہیں کر سکیں گے  آپ نالج کا اندازہ بھی کر لیجئے ، یعنی ہمارے پاس اِس وقت جو علم ھے اُس کی شیلف لائف محض اڑھائی سال ھے یعنی اڑھائی سال بعد اس کی کوئی ویلیو نہیں ہوگی   آپ اگر آج ایک سافٹ ویئر انجینئر ہیں تو اڑھائی سال بعد آپ کا نالج زیرو ہو جائے گا ، آپ اس کی بنیاد پر کوئی جاب حاصل نہیں کر سکیں گے آپ ڈاکٹر ہیں تو اڑھائی سال بعد آپ آج کے نالج کے ذریعے مریضوں کا علاج نہیں کر سکیں گے ،

آپ انجینئر ہیں تو اڑھائی سال بعد آپ کی انجینئرنگ کا نالج زیرو ھو جائے گا اور آپ اگر MBA ہیں تو اڑھائی سال بعد آپ میٹرک سے بھی نیچے چلے جائیں گے تو اب سوال یہ ھے کہ اگر نالج کی یہ حیثیت ھے ، اگر دنیا کی سب سے بڑی یونیورسٹی کی ڈگری پانچ سال بعد بے کار ہو جاتی ھے تو پھر ہم ڈگریوں کے پیچھے کیوں بھاگ رھے ہیں؟

کیا یہ حماقت نہیں ۔۔ ؟جی نہیں ! یہ حماقت نہیں ھے  کیونکہ ڈگری بہت ضروری ہےتو پھر سوال یہ ھے کہ اب ہمیں کیا کرنا چاھۓ؟ یہ یاد رکھیں کہ آج کے دور میں انسان کے لیے دو چیزیں بہت زیادہ ضروری ھیں ایک تجربہ (Experience)اور دوسرا مسلسل نالج اپڈیٹ ڈگری آپ کوئی بھی ایک شعبہ منتخب کریں اور پھر اپنی پوری زندگی اُس کے لۓ وقف کردیں  آپ کا تجربہ 10 ڈگریوں سے زیادہ قیمتی ثابت ھو جائے گا دوسری بات ۔۔ آپ خود کو مسلسل اَپ ڈیٹ اور اَپ گریڈ کرتے رھیں ۔آپ سال میں کم از کم ایک مرتبہ اپنے شعبے سے متعلق کوئی نیا کورس ضرور کریں یہ کورس آپ کے نالج کو بڑھا دے گا  مثلا اگر آپ ٹیچر ہیں تو آپ سال بعد ٹیچر کا ایک نیا کورس ضرور کریں کیونکہ سال بعد ٹیچنگ کی ٹیکنالوجی بہت آگے جا چکی ہوگی  اور آپ اگر ڈاکٹر ، پروفیسر ، انجینئر ، MBA یا صحافی ھیں ۔تو بھی آپ سال بعد خود کو اَپ ڈیٹ اور اَپ گریڈ ضرور کرتے رھیں ۔۔ ورنہ آپ کا شعبہ آپ سے بہت زیادہ آگے نکل جائے گا ۔چنانچہ عمر بھر کے لیے  یہ بات اپنے پلے باندھ لیں کہ آپ تجربہ حاصل کرتے رھیں اور اپنا نالج بڑھاتے رھیں لیکن آپ یہ بات بھی یاد رکھئے کہ نالج بھی اس وقت تک نالج رہتا ھے جب تک آپ اُس کو ریفریش کرتے رہتے ہیں ۔آپ اسے ریفریش نہیں کریں گے تو وہ گندے پانی کی طرح بد بو دینے لگے گادنیا میں دس برس میں آئی فون کے گیارہ ورژن آگئے ، لیکن آپ اپنے پرانے نالج سے آج کے دور میں کام چلانا چاہ رھے ھیں یہ کیسے ممکن ھے؟ لہذا آپ ہر سال اپنا آئی فون اپڈیٹ کرنے سے پہلے اپنا نالج اَپ ڈیٹ کیا کریں ۔ یہ اَپ گریڈیشن آپ کو ہر سال دوسروں کے مقابلے میں اپنے شعبے میں بہت زیادہ آگے لے جائے گی  ورنہ آپ مَندر کا پرانا گھنٹا یا مسجد کا پرانا ٹوٹا ہوا لوٹا بن کر رہ جائیں گے   لوگ آپ کو اٹھا کر کچرے میں پھینک دیں گے یا کباڑ خانے میں بیچ دیں گے.