Occupational Therapist

حنا نے بچوں کے لیے اکیوپیشنل تھراپی کے شعبے میں داخلہ لیا۔ اُن کا مقصد بچوں کی زندگیوں کو بہتر بنانا تھا۔ ایک دن، اُنہوں نے ایک بچے کو دیکھا جو پیدائشی معذوری کے باعث حرکت نہیں کر سکتا تھا۔ حنا نے اُس کی والدہ سے بات کی اور ایک مخصوص تربیتی پروگرام تیار کیا۔
وقت کے ساتھ ساتھ، حنا نے اُس بچے کو تھراپی کی مختلف سرگرمیوں میں شامل کیا، جس سے بچے کی جسمانی حالت میں بہتری آئی۔ بچے نے آہستہ آہستہ اپنے ہاتھوں اور پاؤں کو حرکت دینا شروع کیا۔ حنا کی محنت اور محبت نے بچے کی زندگی کو
اکیوپیشنل تھراپسٹ کا کردار صحت کے شعبے میں بہت اہم ہوتا ہے۔ اکیوپیشنل تھراپسٹ وہ ماہرین ہوتے ہیں جو لوگوں کو مختلف جسمانی، جذباتی اور نفسیاتی مسائل کے علاج میں مدد فراہم کرتے ہیں تاکہ وہ اپنی روزمرہ زندگی میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرسکیں۔

اکیوپیشنل تھراپسٹ کی ذمہ داریاں:
- مریضوں کی جسمانی اور ذہنی حالت کا جائزہ لینا۔
- مخصوص علاجی پروگرامز ترتیب دینا۔
- مریضوں کو مختلف سرگرمیوں میں شرکت کرنے کی تربیت دینا۔
- معذوری کے شکار افراد کی زندگی کو بہتر بنانے میں مدد کرنا۔
- مختلف تشخیصات کے ذریعے مریضوں کی کارکردگی کو مانیٹر کرنا۔

کیرئیر کا سکوپ:
اکیوپیشنل تھراپی کے کیرئیر کا سکوپ وسیع ہے۔ اس شعبے میں معالجین مختلف عمر کے لوگوں کے ساتھ کام کرسکتے ہیں، جیسے بچے، بزرگ، اور معذور افراد۔ اس شعبے میں پیشہ ورانہ مواقع مختلف صحت کے اداروں، اسکولوں، نرسنگ ہومز، اور ریہیب مراکز میں دستیاب ہوتے ہیں۔
اکیوپیشنل تھراپی کی مختلف شاخیں موجود ہیں۔ یہاں کچھ اہم شاخیں دی گئی ہیں:

1. بچوں کی اکیوپیشنل تھراپی (Pediatric Occupational Therapy)
اس شعبے میں معالج بچے کی جسمانی، ذہنی اور معاشرتی ترقی میں مدد کرتے ہیں۔ سلو لرنر بچوں کو لرننگ کی ٹریننگ دی جاتی ہے، وہ مختلف کھیلوں اور سرگرمیوں کے ذریعے بچوں کی مہارتوں کو بہتر بنانے پر کام کرتے ہیں۔

2. بزرگوں کی اکیوپیشنل تھراپی (Geriatric Occupational Therapy)
اس میں معالج بزرگوں کی زندگی کے معیار کو بہتر بنانے پر توجہ دیتے ہیں، جیسے کہ روزمرہ کی سرگرمیاں انجام دینا، جسمانی حرکت کو بڑھانا اور حافظے کی بہتر رکھنا، روز مرہ کے گھر کے کاموں میں مصروف رکھنا۔

3. جسمانی بحالی (Physical Rehabilitation)
یہ معالجین جسمانی چوٹوں اور معذوریوں کے شکار لوگوں کی مدد کرتے ہیں تاکہ وہ دوبارہ اپنی روزمرہ کی سرگرمیاں انجام دے سکیں۔

4. دماغی صحت کی اکیوپیشنل تھراپی (Mental Health Occupational Therapy)
اس شعبے میں معالجین ذہنی صحت کے مسائل جیسے ڈپریشن، انزائیٹی اور اسٹریس کے شکار مریضوں کی مدد کرتے ہیں تاکہ ان کی زندگی کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔

5. ورکرز کی صحت (Workplace Health)
اس میں معالجین کام کے ماحول میں مختلف مسائل کا جائزہ لیتے ہیں اور ملازمین کی جسمانی اور ذہنی صحت کو بہتر بنانے کے لیے پلاننگ کرتے اور مشورے دیتے ہیں۔

6. نیورولوجیکل بحالی (Neurological Rehabilitation)
یہ معالجین دماغی اور عصبی مسائل کے شکار مریضوں کی مدد کرتے ہیں، جیسے اسٹروک، پارکنسنز اور ملٹیپل سکلیروسس۔

7. ہینڈ تھراپی (Hand Therapy)
اس میں معالجین ہاتھ اور کلائی کی چوٹوں اور معذوریوں کی بحالی پر کام کرتے ہیں۔

8. اسکول کی اکیوپیشنل تھراپی (School-Based Occupational Therapy)
یہ معالجین اسکول کے ماحول میں بچوں کی مدد کرتے ہیں تاکہ وہ تعلیمی اور معاشرتی ترقی میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکیں۔ کلاس ورک، ہوم ورک کیسے کرنا ہے دوسرے بچوں کے ساتھ انٹرایکشن کیسے کرنی ہے۔

اکیوپیشنل تھراپسٹ بننے کے لیے مناسب تعلیم اور تربیت ضروری ہوتی ہے۔ یہاں پر اکیوپیشنل تھراپی کے شعبے میں کیرئیر بنانے کے لیے  ڈگریوں کی تفصیلات دی گئی ہیں:

### تعلیمی مراحل:
1. انٹرمیڈیٹ: آپ کو انٹرمیڈیٹ (F.Sc) میں پری میڈیکل کے سبجیکٹ پڑھنے یوں گے۔
2. بیچلرز ڈگری: انٹرمیڈیٹ کے بعد، آپ کو اکیوپیشنل تھراپی یا فیزیکل تھراپی میں بیچلرز ڈگری حاصل کرنی ہوگی۔ اس کی ڈگری بیچلر آف سائنس ان اکیوپیشنل تھراپی (BSOT) یا بیچلر آف سائنس ان فیزیکل تھراپی (BSPT) کہلاتی ہے۔
3. ماسٹرز ڈگری (اختیاری): بیچلرز ڈگری کے بعد، آپ ماسٹر آف سائنس ان اکیوپیشنل تھراپی (MSOT) یا ماسٹر آف سائنس ان فیزیکل تھراپی (MSPT) میں مزید تعلیم حاصل کر سکتے ہیں، تاکہ آپ کی مہارتوں کو بہتر بنایا جا سکے۔
4. لائسنس : عملی تجربہ حاصل کرنے کے بعد، آپ کو متعلقہ حکومتی ادارے یا پروفیشنل ایسوسی ایشن سے لائسنس حاصل کرنا ہوگا۔

اکیوپیشنل تھراپی کے لیے ضروری تعلیمی ادارے:
پاکستان میں کئی تعلیمی ادارے اکیوپیشنل تھراپی کی تعلیم فراہم کرتے ہیں، جن میں کچھ مشہور یونیورسٹیز شامل ہیں:
پنجاب یونیورسٹی
کراچی یونیورسٹی
خیبر میڈیکل یونیورسٹی