Geologist

اسکاٹ لینڈ میں واقع  ہوسٹا بیچ کی پٹی دار چٹانیں قدرت کا ایک حیرت انگیز نظارہ پیش کرتی ہیں۔ ان چٹانوں کی کھردری سطح پر گہرے اور ہلکے رنگوں کی دھاریاں یوں بنی ہوئی ہیں جیسے کسی مصور نے انتہائی مہارت سے انہیں تراشا ہو۔ یہ دلکش نمونے درحقیقت قدیم آتش فشانی سرگرمیوں اور زمین کی ٹیکٹونک قوتوں کا نتیجہ ہیں، جنہوں نے زمین کی جیولوجیکل تاریخ کا ایک شاندار نقشہ تخلیق کیا ہے۔  


ہر وہ لہر جو ان چٹانوں کو چھوتی ہے، ان عناصر کے حیرت انگیز امتزاج کو بے نقاب کرتی ہے جنہوں نے انہیں موجودہ شکل دی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہوسٹا بیچ جیولوجی کے شوقین افراد کے لیے ایک مسحور کن مقام ہے، یا ان تمام لوگوں کے لیے جو قدرت کے لازوال حسن اور اس کی فنکارانہ مہارت سے متاثر ہوتے ہیں۔

جیالوجی یا "ارضیات" کا پروفیشن زمین کی ساخت، خواص، اور تاریخ کے مطالعے سے متعلق ہوتا ہے۔ جیالوجسٹس (ارضیاتی ماہرین) زمین کی چٹانوں، معدنیات، اور دیگر مادیات کا جائزہ لیتے ہیں تاکہ زمین کی تاریخ اور ارتقاء کو سمجھ سکیں۔ اس پروفیشن میں کام کرنے والے افراد عموماً مختلف تجرباتی طریقوں اور تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ زمین کی تشکیل، زلزلوں، آتش فشانی سرگرمیوں اور معدنیات کی موجودگی جیسے موضوعات پر تحقیق کریں۔


جیالوجی میں کام کرنے والے ماہرین مختلف صنعتوں میں کام کرتے ہیں، جیسے معدنیات کی تلاش، تیل و گیس کی تلاش، ماحولیاتی مشورے، اور تحقیقاتی اداروں میں۔ اس کے علاوہ، وہ زلزلوں اور دیگر قدرتی آفات کی تحقیق میں بھی معاونت کرتے ہیں۔


جیالوجی کا پروفیشن اُن لوگوں کے لیے ہے جو قدرتی دنیا کے بارے میں گہرے تجسس رکھتے ہیں اور زمین کی تاریخ اور ساخت کی سمجھ بوجھ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

جیالوجی کے پروفیشن کا سکوپ بہت وسیع ہے اور مختلف شعبوں میں مواقع فراہم کرتا ہے۔ چند اہم شعبے جن میں جیالوجی کے ماہرین کام کر سکتے ہیں:


معدنیات و کان کنی: معدنیات کی تلاش اور کان کنی کی صنعتوں میں جیالوجی کے ماہرین کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ معدنی وسائل کی دریافت اور استخراج ممکن ہو سکے۔


تیل و گیس: تیل اور گیس کی تلاش اور پیداوار میں جیالوجی کے ماہرین اہم کردار ادا کرتے ہیں، کیونکہ وہ زمین کی زیر سطح تشکیل کا تجزیہ کر کے ممکنہ ذخائر کی نشاندہی کرتے ہیں۔


ماحولیاتی مشورے: جیالوجی کے ماہرین ماحولیات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے مسائل پر تحقیق اور مشورے فراہم کرتے ہیں، جیسے زمینی کٹاؤ، آلودگی، اور پانی کے وسائل کا تحفظ۔


زلزلے اور آتش فشانوں کی تحقیق: قدرتی آفات جیسے زلزلے اور آتش فشانی سرگرمیوں کی پیش گوئی اور تحقیق میں جیالوجی کے ماہرین اہم کردار ادا کرتے ہیں۔


تعلیم و تحقیق: جیالوجی کے ماہرین تعلیم و تحقیق کے اداروں میں پڑھانے اور تحقیق کرنے کے مواقع بھی حاصل کر سکتے ہیں۔


جیالوجی کے پروفیشن میں کیریئر بنانے کے لیے عموماً اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کی ضرورت ہوتی ہے، جیسے ماسٹرز یا پی ایچ ڈی کی ڈگری۔ اس پروفیشن میں کام کرنے والے افراد کو سائنسی تجزیے، تجربات، اور تحقیق کے متعلق مہارتیں حاصل کرنی ہوتی ہیں۔


اگر آپ جیالوجی کے پروفیشن میں دلچسپی رکھتے ہیں، تو یہ ایک دلچسپ اور بامقصد کیریئر ہو سکتا ہے جس میں قدرتی دنیا کی تحقیق اور زمین کی تاریخ کو سمجھنے کے مواقع ملتے ہیں۔


جیالوجی کے پروفیشن میں داخل ہونے کے لیے، ایف ایس سی کے بعد آپ کو کسی اچھی یونیورسٹی سے جیالوجی یا جیو سائنسز میں بیچلرز ڈگری حاصل کرنا ہوگی۔ یہ عموماً چار سال کا پروگرام ہوتا ہے۔

  بیچلرز کے بعد، آپ ماسٹرز ڈگری حاصل کر سکتے ہیں جو کہ جیالوجی میں مزید سپیشلائزیشن فراہم کرتی ہے۔ یہ پروگرام عموماً دو سال کا ہوتا ہے۔

   

 اگر آپ تحقیق اور ٹیچنگ میں دلچسپی رکھتے ہیں، تو آپ پی ایچ ڈی کر سکتے ہیں۔ یہ پروگرام آپ کو تحقیق کے ذریعے جدید مہارتیں فراہم کرتا ہے اور عموماً اس کا دورانیہ تین سے پانچ سال کا ہوتا ہے۔

پاکستان میں مختلف یونیورسٹیاں جیالوجی میں بیچلرز اور ماسٹرز پروگرامز پیش کرتی ہیں، جن میں کچھ مشہور ادارے شامل ہیں:

- قائد اعظم یونیورسٹی، اسلام آباد

- پنجاب یونیورسٹی، لاہور

- پشاور یونیورسٹی، پشاور