فنانشل ایڈوائزر
دنیا کا پہلا ایپل حضرت آدم کا وہ سیب تھا جو وہ کھا گئے اور اس کے بعد جنت سے زمین پر آ گئے
دوسرا ایپل وہ تھا جو نیوٹن کے سر پر گر اور اسے کشش ثقل کا وہ اصول دے گیا جو بعد ازاں جہازوں سے لے کر مصنوعی سیاروں تک کی بنیاد بنا
اور تیسرا ایپل سٹیو جابز کا ایپل تھا جس نے پوری دنیا کا کلچر تبدیل کر دیا
1976ء میں سٹیو جابز نے سٹیووز نائیک اور رونلڈ وینی کے ساتھ مل کر ایپل کمپنی کی بنیاد رکھی اور یوں دنیا میں وہ تیسرا ایپل آگیا جس نے پوری دنیا کی شکل بدل دی۔
یہ سٹیو جابز کا کمال ہے اگر سٹیو جابز نہ ہو تا تو شاید دنیا کو اس ٹیکنالوجی تک پہنچنے میں مزید کئی دہائیاں لگ جاتیں۔ لیکن اس کا اصل کمال کچھ اور ہے ، سٹیو جابز ایپل کمپنی میں فنانشل ایڈوائزر تھا اور وہاں سے صرف ایک ڈالر سالانہ تنخواہ لیتا تھا 50 سینٹ مختلف ڈیپارٹمنٹس میں میٹنگز کے وصول کرتا تھا اور 50 سینٹ اپنی کار کردگی کے لیتا تھا لیکن اس کے باوجود یہ امریکا کا 42 واں امیر ترین شخص تھا اس کے پاس 8 ارب 300 ملین ڈالر تھے یہ رقم اس نے ایپل کمپنی اور ڈزنی لینڈ کے شیئرز سے حاصل کی تھی۔ یہ اس کے بعد بھی فنانشل ایڈوائزری کا کام کرتا رہا کیونکہ یہ کام اس کی سرشت میں شامل تھا۔
یہ فنانشل ایڈوائزر کا پروفیشن کیا ہے؟
فنانشل ایڈوائزر لوگوں کواپنے معاشی مستقبل کی منصوبہ بندی کرنے میں معاونت فراہم کرتے ہیں وہ اپنے کلائنٹس کو مختلف فنانشل پراڈکٹس اور سروسز کے بارے میں رہنمائی دیتے ہیں۔ ان میں پنشن، سرمایہ کاری، قرض اور ٹیکس سے بچانے والی بچت اسکیموں کے بارے میں معلومات دیتے ہیں۔
بلاشبہ، فنانشل ایڈوائزر کا کیریئر کافی موزوں اور مہارتوں سے بھرا ہوا ہو سکتا ہے۔ یہ کیریئر مختلف کاروباری اور انفرادی کلائنٹس کو مالی منصوبہ بندی اور سرمایہ کاری کے مشورے فراہم کرتا ہے۔
# فنانشل ایڈوائزر کیریئر کی ذمہ داریاں:
مالی مشورے فراہم کرنا
سرمایہ کاری منصوبے بنانا
کلائنٹس کے مالی مسائل حل کرنا
معاشی مارکیٹ کا جائزہ لینا
#تعلیم اور ڈگری:
فنانس، اکاؤنٹنگ، یا بزنس میں ڈگری
مالی منصوبہ بندی کے کورسز اور سرٹیفیکیشنز
#سکلز:
عمدہ مواصلات کی مہارتیں
تخلیقی صلاحیتیں
وقت کی منصوبہ بندی
کلائنٹ کے ساتھ مضبوط تعلقات بنانا
#سکوپ:
مختلف فیلڈز میں ملازمتیں کے مواقع موجود ہیں مثلا:
بینکنگ: فنانشل ایڈوائزر بینکوں میں کام کر سکتے ہیں جہاں وہ کلائنٹس کو مالی منصوبہ بندی میں مدد دیتے ہیں۔ انشورنس کمپنیاں: انشورنس منصوبے بنانے اور کلائنٹس کو مناسب پالیسیز دینے میں مدد۔
سرمایہ کاری کمپنیاں: کلائنٹس کے سرمایہ کاری پورٹفولیو کو منظم کرنے میں مدد۔
خود مختار کاروبار: اپنا مالی مشاورتی دفتر کھولنے کی صلاحیت۔
#آمدنی:
فنانشل ایڈوائزرز کی آمدنی ان کے تجربے، مہارتوں، اور کلائنٹس کی تعداد پر منحصر ہوتی ہے۔
وہ اضافی کمیشن یا بونسز حاصل کر سکتے ہیں جو ان کی کلائنٹس کی مالی ترقی کے مطابق ہو سکتے ہیں۔
#چیلنجز
مسلسل تبدیلیاں:
مالی مارکیٹس میں تبدیلیاں ہونا معمول ہے، اور اس کے مطابق اپنے مشورے کو اپڈیٹ رکھنا ضروری ہوتا ہے۔
کمپیٹیشن:
فنانشل ایڈوائزرز کے لئے مارکیٹ میں مسابقت بھی بڑھ سکتی ہے، اس لئے اپنی مہارتوں کو ترقی دینا ضروری ہے۔
کلائنٹس کی توقعات:
کلائنٹس کی مالی توقعات کو سمجھنا اور ان کے مطابق صحیح مشورے دینا۔
#مواقع اور ترقی
فنانشل ایڈوائزر کی ملازمتوں کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ افراد اور کاروباروں کو مالی مشوروں کی ضرورت بڑھ رہی ہے۔ پاکستان میں بھی فنانشل ایڈوائزر کی مانگ میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور اس فیلڈ میں ترقی کے بے شمار مواقع موجود ہیں۔

0 Comments